ورنگل میں مدرسہ ریاض البنات کا سالانہ جلسہ ۔اڈیشنل کمشنر عظیم تر بلدیہ ورنگل محمد شاہد مسعود کا خطاب ۔
ہمارے معاشرے میں اخلاق اور تعلیم کا فقدان ہے ۔جس کی وجہ سے ہمارا معاشرہ
بد سے بد تر ہوتا جارہا ہے ۔اس کے لیے مرد و خواتین اور بچوں میں شعور بیدر
کرنے کی ضرورت ہے ۔ہماری حالت ایسی ہے کہ ہم برائیوں کی طرف بڑھتے چلے
جارہے ہیں ۔آج کے معاشرے پر نظرڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ کس طرح برائیاں
سیلاب کی طرح پھیل رہی ہیں ۔ہر طرف قتل و غارت گری کا ماحول ہے ۔آج عورت
عورت پر ظلم ڈھارہی ہے۔آج عورتوں کو ترقی کے نام پر برہنہ کیا جارہا ہے
عورتوں کی عصمت ریزی کی جارہی ہے،تمام گھر کے افراد مل کر ٹی وی میں نشر
کردہ بے حیائی کے سیرئلس دیکھتے ہیں ۔آج ہم کو اس غفلت سے بیدار ہونے کی
ضرورت ہے ۔قرآن مجید اور احادیث کی تعلیمات کے ذریعہ سے ہی اس معاشرے کو
بدلا جاسکتا ہے ۔جناب شاہد مسعود اڈیشنل کمشنر گریٹر میونسپل کمشنر ورنگل
نے مدرسہ ریاض البنات ،چنتل ورنگل کا پہلا سالانہ جلسہ دستار بندی پروگرام
میں بہ حیثیت مہمان خصوصی مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔پروگرام
کی صدار ت مولانا محمد فصیح الدین قاسمی ناظم مدرسہ سراج العلوم نے کی
۔جناب شاہد مسعود نے اپنے خطبہ سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سر سے پیر
تک ہم کو اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔اور اس بات کا عہد کریں کہ اپنے
بچوں کو ٹی وی سے دور اور دیگر فحش کاموں سے دور رکھیں گے اور نمازوں کی
پابندی بجا لائیں گے ۔مولانا رحمت اللہ شریف سابق امیر حلقہ آسام جماعت
اسلامی نے کہا کہ یتیم بچوں کا ہم سہارا بنیں ۔ان کی دستگیری کریں ۔ان بچوں
کی عیادت کریں ۔انہوں نے کہا کہ مدارس میں یتیم بچوں کی اکثریت ہوتی ہے
لہذا ہم کو چاہیے کہ ان یتیم بچوں کی ہم خاص طور پر تعاون کریں ۔مولانا
محمد فصیح الدین قاسمی نے کہا کہ ہم ہمارے قلوب کو صاف رکھیں ۔ہم ہمیشہ
دوسروں کے کام آئیں ایسا کام ہم کو کرنا چاہےئے ۔انہوں نے کہا کہ دینی
مدارس اسلامی قلعے ہیں ۔جہاں سے بچوں کو تراش کر ہیرا بنایا جاتا ہے ۔انہیں
انسان بنایا جاتا
ہے ۔انہوں نے نیپال اور ہندوستان میں پیش آئے زلزلوں کے
متاثرین کے لئے دعاکی ۔اور تمام لوگوں کو دعاکرنے کی اپیل کی ۔اور دینی
مدارس کا تعاون کرنے کی اپیل کی ۔ جناب ہدایت اللہ وارثی کمشنر پراویڈنٹ
فنڈ ورنگل نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم
بھی ضرور دلائیں ۔انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر ہمارا گراف بہت نیچے ہے
۔ہم تعلیم کے شعبہ میں ،معاش میں ،اور دینی تعلیم میں بھی کافی پیچھے ہیں
۔سرکاری نوکریوں میں ہماری تناسب صرف 4فیصد ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم شادیوں
میں بے جا اسراف سے بچیں ۔یہی پیسہ کسی یتیم بچوں کے مدرسہ میں لگائیں ۔ان
کے ساتھ دعوت کریں ان کے ساتھ کھانا کھائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں ۔
جناب سید دستگیر ایم پی جے نے کہا کہ اس مدرسہ سے اسلامی دعوتوں کے کاموں
کو انجام دینے پر خوشی کا اظہار کیا ۔اور مدرسہ کے ذمہ داروں کی ستائش کی
۔مولانا محمد عبدالعظیم قاسمی امام و خطیب مسجد کریمیہ نے کہا کہ یہ عربی
مدرسہ اندھیروں میں ایک روشنی ہے ۔اگر کوئی بھٹکتے ہوئے لوگوں کو کوئی صحیح
راستہ دکھا سکتا ہے تو وہ دینی مدارس ہیں ۔انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کی
اعانت کرنا ہم سب کا اولین فرض ہے ۔محمد اقبال علی سکریٹری مسجد النور نے
کہا کہ ان یتیم بچوں کی تعلیم کے معاملہ میں سب کو آگے آنا چاہیے ۔افتخار
احمد ندوی صدر مدرس نے کہا کہ جتنے بھی قوم کا عروج و زوال ہوا ہے وہ صرف
تعلیم کی بہ نسبت ہے ۔آج ہمارے معاشرے میں تعلیم کافقدان ہے ۔جو قوم تعلیم
کو اپنا ہتھیا ر بناتی ہے وہ قوم کو کوئی مات نہیں دے سکتا ہے ۔ جناب شاہ
عالم فلاحی ناظم مدرسہ ریاض البنات نے نظامت کے فرائض انجام دیئے ۔ پروگرام
کاآغاز قاری سی شبیر احمد کے قرات کلام پاک سے ہوا ۔مدرسہ کی طالبات نے
نعت شریف پڑھا ۔قبل ازیں مدرسہ کی طالبات نے اپنا زبردست تعلیمی مظاہر ہ
پیش کیا ۔بعد ازاں مہمانان خصوصی کے ہاتھوں طالبات میں اسنادات اور تمغہ
جات تقسیم کئے گئے ۔اس موقع خواجہ منصور احمد ،محمد منظور مصطفی صدیق
،محمدصفدر علی ،مقامی مر د و خواتین کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔